(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) داؤد اوغلو نے کہا کہ قابض ریاست کے سربراہ اگلے ماہ ترکی کے دورے پر امید ہے کہ دونوں فریقین سفارتی نمائندوں کا تبادلہ کریں گےجس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مثبت انداز میں آگے بڑھانا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردگان کی جانب سے قابض ریاست اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ کی آئندہ ماہ مارچ میں ترکی آمد کے اعلان کے بعد سے فلسطین کے حوالے سےترکی کے مؤقف پرسوشل میڈیا پر صارفین کے متنازعہ اظہار رائے کی بھر مار دیکھنے میں آئی ہےجس کے نتیجے میں ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین پر ان کے ملک کا مؤقف مستقل مزاجی پر مبنی ہے۔
انہوں نے ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ قابض ریاست کے ساتھ ترکی کے تعلقات کو معمول پر لانا فلسطینی کاز کی قیمت پر نہیں ہو گاان کا مزید کہنا ہے کہ ہم نے تنازع فلسطین کے "دو ریاستی حل” کی پاسداری پرہمیشہ زور دیا ہے۔
داؤد اوغلو نے کہا کہ قابض ریاست کے سربراہ اگلے ماہ ترکی کے دورے پر امید ہے کہ دونوں فریقین سفارتی نمائندوں کا تبادلہ کریں گےجس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مثبت انداز میں آگے بڑھانا ہے۔
خیال رہے کہ 2010 میں ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں کافی حد تک اس وقت تناؤ آیا جب قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں امداد لے جانے والے جہاز "ماوی مرمرہ” پر حملہ کر کے نو ترک کارکنوں کو شہید کر دیا تھا۔