(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینیوں کی بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف قیدیوں کی جانب سےبائیکاٹ کی جاری اس مہم کو تقویت دینے کے لیےاب سیاسی اور سفارتی کوششوں کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر بھی تحریک کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں قائم اسرائیل کی غیر قانونی انتظامی حراست کیلیے بنائی جانے والی صہیونی زندانوں میں قید 500 سے زائد فلسطینی اسیران نےاحتجاج جاری رکھتے ہوئے 38ویں روز بھی صہیونی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔
فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے اسیران قیدی کلب نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ صہیونی جیلوں میں بغیر کسی الزام یا مقدمے کے سال ہہ سال سے قید فلسطینیوں نے انتظامی حراست کے خلاف اسرائیلی فوجی عدالتوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا تھاجس کے نتیجے میں 38روزسے جاری اس احتجاج اور عالمی دباؤ کے باوجود صہیونی حکام نے مثبت ردعمل ظاہر نہیں کیا ہےتاہم فلسطینی قیدیوں کے صہیونی بربریت کے خلاف اجتماعی اور متحد مؤقف میں مزید پختگی دیکھنے میں آئی ہے۔
قیدی کلب کے مطابق قابض ریاست میں بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف فلسطینی قیدیوں کی جانب سے جاری اس مہم کو تقویت دینے کے لیےاب سیاسی اور سفارتی کوششوں کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر بھی تحریک کا آغاز کردیا گیا ہےجس کے نتیجے میں اقوام عالم کو فلسطینی باشندوں پر صہیونی مظالم کی اصل شکل سامنے لانے میں مدد ملے گی۔
یادرہے کہ صہیونی زندانوں میں قید فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ وہ بغیر کسی الزامات یا مقدمے کے اسرائیل جیلوں میں اپنی غیر معینہ مدت تک حراست کے خلاف احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں گے کہ جب تک اس صہیونی قانون کا خاتمہ نہ کر دیا جائے اورانہیں جیلوں سے رہائی نہیں دی جاتی۔