(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی پبلک سکیورٹی کے وزیرعمربارلیف کی جانب سے معاملے کی چھان بین کیلیے سرکاری تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیاگیا ہےجو’’زیربحث برسوں میں شہری حقوق اوررازداری کی خلاف ورزی کی گہرائی سے تحقیقات کرے گا۔
اسرائیل کےعبرانی نشریاتی ادارےکی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے سابق وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے بیٹے اوران کے قریبی معاونین کی جاسوسی کا انکشاف ہو اہےاور الزام عائد کیا گیا ہے کہ صہیونی پولیس نےاس جدید ترین اسپائی ویئر کا استعمال اسرائیلی شہریوں پر کیا ہے جو کہ قانون کی کھلی خلاف ورزی کے ذمرے میں آتاہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صہیونی پولیس نےسابق وزیراعظم کے خلاف بدعنوانی کے تین مقدمات میں سے ایک میں ان کے بیٹے اونر کے ساتھ ساتھ دومواصلاتی مشیروں اور ایک اورمدعاعلیہ کی اہلیہ کے رجسٹرڈ فونز کو ہیک کرنے کے لیےاسپائی ویئرکا استعمال کیا۔
واضح رہے کہ صہیونی پولیس پر لگائے گئے یہ الزامات نیتن یاہو کے خلاف جاری بدعنوانی کے مقدمے کو بھی کمزور کرسکتے ہیں جبکہ دوسری جانب یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پولیس نے سابق وزیراعظم کے خلاف مقدمے میں ایک اہم گواہ کی کڑی نگرانی کے لیےاسپائی ویئر کا استعمال کیا تھاجس کے مطابق صہیونی حکام نے کہا ہے کہ اگر یہ الزامات ثابت ہوئے تواس کے نتائج سنگین ہونگے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی پبلک سکیورٹی کے وزیرعمربارلیف کی جانب سے معاملے کی چھان بین کیلیے سرکاری تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیاگیا ہےجو’’زیربحث برسوں میں شہری حقوق اوررازداری کی خلاف ورزی کی گہرائی سے تحقیقات کرے گا۔