(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) امریکا کی طرف سےیہ درجہ قریبی غیر نیٹو اتحادیوں کو دیا جاتا ہے جن کے امریکی فوج کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات ہیں قطر کے امریکہ کے غیر نیٹو اتحادی کا درجہ مل جانے کے بعد دو حہ کو واشنگٹن کے ساتھ اپنے تعلقات کی وجہ سےخصوصی اقتصادی اور فوجی مراعات مل جائیں گی۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ واشنگٹن اور دوحہ کے درمیان شراکت کو مزید وسعت دیتے ہوئے قطر کو غیر نیٹو اتحادی کے طور پر نامزد کریں گےجس کا باقاعدہ اعلان کچھ روز میں کیا جائے گا۔
امریکی صدر کی قطر کو یہ مراعات افغانستان سے امریکا کے انخلاء نیز گذشتہ برس غزہ میں اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ کو ختم کرانے کی ان کاوشوں کے نتیجے میں دی گئی ہےجس کے باعث امریکہ نے اس تعاون میں شکریہ کے طور پرقطر کے یہ درجہ دیا ہے۔
امریکا کی طرف سےیہ درجہ قریبی غیر نیٹو اتحادیوں کو دیا جاتا ہے جن کے امریکی فوج کے ساتھ اسٹریٹیجک تعلقات ہیں قطر کے امریکہ کے غیر نیٹو اتحادی کا درجہ مل جانے کے بعد دو حہ کو واشنگٹن کے ساتھ اپنے تعلقات کی وجہ سےخصوصی اقتصادی اور فوجی مراعات مل جائیں گی۔
اس حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے اوول آفس میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا، "قطر اچھا دوست اور قابل بھروسہ قابل شراکت دار ہے اور میں کانگریس کو مطلع کر رہا ہوں کہ میں قطر کو اہم غیر نیٹو اتحادی کے طور پر نامزد کروں گا تاکہ اپنے تعلقات کی اہمیت کی عکاسی ہو سکے۔
واضح رہے کہ قطر خلیجی ملکوں میں کویت کے بعد امریکا کا بڑا غیر نیٹو اتحادی بننے والا دوسرا ملک بن گیا ہےالبتہ مجموعی طور پر یہ درجہ حاصل کرنے والا اٹھارہواں ملک ہوگاجبکہ اس میں آخری ملک برازیل تھا جس کوامریکہ نے 2019 میں غیر نیٹو اتحادی بنایا گیا تھا۔