(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) آئزن گیڈی نے کہا کہ ہم ہر اس شخص کے خلاف لڑتے ہیں جو ہمارے لیے خطرہ بنتا ہےاس میں کوئی فرد واحد بھی ہو سکتا ہے اور کوئی ملک یا تنظیم بھی، اسرائیل کی اپنے خلاف ہر خطرے سے لڑنے کی پالیسی ہی صہیونی ریاست کی بقاء کے لیے ضروری ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق سابق صہیونی آرمی چیف جنرل گیڈی آئزن کوٹ نے ایران کے جوہری پروگرام کے خطرات، جوہری معاہدے، شام میں حزب اللہ اور دوسرے ایران نواز گروپوں کے ٹھکانوں پر حملوں اور قاسم سلیمانی کے تعاقب کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران پر حملہ کرنے کا معاملہ بین الاقوامی جواز کا متقاضی ہےاور اس قسم کا آپریشن انفرادی طور پر اور پیشگی اطلاع کے بغیر نہیں کیا جا سکتااور اس کے بہت گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے داعش کے سیکڑوں جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہےہم ایران کے بیرون ملک سرگرم کمانڈر قاسم سلیمانی کے قریب پہنچ گئے تھےاور قریب تھا کہ ہم انہیں بھی مار ڈالتےتاہم وہ بچ نکلے۔
آئزن گیڈی نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم ہر اس شخص کے خلاف لڑتے ہیں جو ہمارے لیے خطرہ بنتا ہےاس میں کوئی فرد واحد بھی ہو سکتا ہے اور کوئی ملک یا تنظیم بھی ، اسرائیل کی اپنے خلاف ہر خطرے سے لڑنے کی پالیسی ہی صہیونی ریاست کی بقا ء کے لیے ضروری ہے۔