(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اس کمیٹی کے حوالے سے اسرائیلی حکام نے اپنی "شدید تشویش” کا اظہار کیا ہےجس میں تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے ایک مضمون شامل ہوگا جس میں کہا گیا ہے کہ "اسرائیل ایک نسل پرست ریاست ہے۔”
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارے کی جاری کر دہ رپورٹ کے مطابق قابض اسرائیلی ریاست کی جانب سے گذشتہ برس ماہ مئی میں غزہ کی پٹی میں جارحیت اوراس دوران ہونے والے جرائم کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے ایک کمیشن آف انکوائری تشکیل دی جس کے خلاف صہیونی حکام نے مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
رپورٹ میں اس کمیٹی کے حوالے سے اسرائیلی حکام نے اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہےجس میں تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں ایک مضمون شامل ہوگا جس میں کہا گیا ہے کہ "اسرائیل ایک نسل پرست ریاست ہے۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی وزارت خارجہ نے آئندہ مارچ کے مہینے میں ہونے والے اجلاس سے قبل اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خلاف مہم بڑھانے کے علاوہ کمیٹی کو فیصلے جاری کرنے اور انہیں دیگر معاملات میں الجھانے کے لیے اپنے مکروہ عزائم کو آگے بڑھانےکے لیےصہیونی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ایک تنظیم کی جانب سے "اسرائیل” کے بارے میں اس طرح کی رپورٹ جاری کرنے سے بین الاقوامی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ کے لبرل حلقوں میں اس کے مؤقف اور امیج پر بہت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ انسانی حقوق کی کونسل نے حالیہ غزہ جنگ کے بارے میں تحقیقاتی کمیشن کی منظوری دے دی ہےجو گذشتہ مئی میں جنگ کے خاتمے کے فوراً بعد تشکیل دیا گیا تھااور اس جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں تقریباً 260 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔