(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) شہید فلسطینی اسیر کے خاندان کا کہنا ہے کہ التمیمی کو صہیونی فوج نے ان کے گھر سے بغیر کسی جرم کے اغوا کیااور کئی برس رہائی کی درخواستیں مسترد کی جاتی رہیں اور بالآخر شہید تشدد اور تکالیف کا سامنا کر تے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہو گیا۔
تفصیلات کے گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کی صہیونی جیل میں شدید بیماریوں کا مقابلہ کر تے ہوئے63 سالہ فلسطینی قیدی جمیل التمیمی صہیونی زندانوں میں انتظامیہ کی مکمل لاپرواہی اور مجرمانہ غفلت کے باعث اپنی انتظامی قید کے دوران شہید ہوگئے ۔
جمیل التمیمی گذشتہ کئی ہفتوں سے متعدد بیماریوں کا شکار تھے اور جیل انتظامیہ سے بارہا اپنی تکلیف کا اظہار کر چکے تھے جس پر قابض ریاست کے ان زندانوں میں فلسطینی کو طبی سہولیات دینے کے بجائے صرف درد کم کر نے کی ادویات پرانحصار کر نے پر مجبور رکھا جس کے نتیجے میں گذشتہ روز فلسطینی اسیر انتہائی سخت اور خراب حالات میں قید رہنے کی وجہ سے دوران صہیونی حراست ہی شہید ہو گئے۔
شہید ہونے والے فلسطینی اسیر کے خاندان کا کہنا ہے کہ التمیمی کو صہیونی فوج نے ان کے گھر سے بغیر کسی جرم کے اغوا کیا تھا اور کئی برس ان کی رہائی کی درخواستیں مسترد کی جاتی رہیں اور بالآخر شہید اسرائیلی جیلوں میں تشدد اور تکالیف کا سامنا کر تے ہوئے اس دنیا سے رخصت ہو گیا۔