(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اسیر ابوحمید کے بھائی کے مطابق قابض حکام نے خاندان کے افرادسمیت عالمی ادارے ریڈ کراس اور سیاسی شخصیات کو بھی اسرائیلی حراست میں شدید ان کے بیمار بھائی سے ملنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں رام اللہ کے عماری پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھنے والے 49 سالہ کینسر کے مریض فلسطینی اسیر ناصر ابو حمیدجو تقریباً تین ہفتے قبل پھیپھڑوں میں شدید سوزش کا شکار ہونے کے بعدنمونیا کی وجہ سے کومے میں چلے گئے تھےتاحال تشویش ناک حالت سے دوچار ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کے شہری امور کے کمیشن کےوزیر حسین الشیخ نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ اتھارٹی کی جانب سے ابو حمید کی صحت کی حالت کا جائزہ لینے کے لیے باضابطہ طور پر ملاقات کی درخواست کو اسرائیلی حکام نے مسترد کر دیا ہے جس پران ہوں نے اسرائیل کو ابو حمید کی زندگی کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسے رہا کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔
فلسطینی اسیر ابوحمید کے بھائی نے بتایا کہ قابض حکام نے خاندان کے افرادسمیت عالمی ادارے ریڈ کراس اور سیاسی شخصیات کو بھی اسرائیلی حراست میں شدید ان کے بیمار بھائی سے ملنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
واضح رہے کہ اس ماہ کے شروع میں، ابو حمید کے اہل خانہ نے تمام متعلقہ فریقوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے بیٹے کی جان بچانے کے لیے فوری اور مؤثر اقدام کریں، اورفلسطینی عوام سے اپنے بیٹے کی رہائی کے لیےاسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے عوامی حمایت جاری رکھنے کا مطالبہ کیاتاکہ ان کی زندگی کو بچایا جاسکے۔