(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قیدی امور سے متعلق کمیٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی غیر قانونی حراست کی پالیسی کا مقابلہ کرنے اور فلسطینی قیدیوں کا ساتھ دینے کیلیے سیاسی اور سفارتی مہمات کے ساتھ ساتھ ایک مسلسل عوامی تحریک کی بھی ضرورت ہے.
تفصیلات کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کی جیلوں میں قید تقریباً 500 فلسطینی اسیران کی جانب سے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے خلاف احتجاج کو24ویں روز بھی جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی فوجی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔
قیدیوں اور سابق قیدیوں کے امور کی اتھارٹی کے ترجمان حسن عبد ربہ نےاپنے بیان میں کہا ہے کہ انتظامی حراست سے متعلق فوجی عدالتوں کے بائیکاٹ کا اقدام فلسطینی قیدیوں کے اجتماعی اور متحد مؤقف کے نتیجے میں آیا ہےجبکہ قابض ریاست کی اس غیر قانونی حراست کی پالیسی کا مقابلہ کرنے اور فلسطینی قیدیوں کا ساتھ دینے کیلیے سیاسی اور سفارتی مہمات کے ساتھ ساتھ ایک مسلسل عوامی تحریک کی بھی ضرورت ہے، تاکہ انتظامی حراستی فائل میں تیزی سے پیش رفت ہو سکے۔
خیال رہے کہ صہیونی زندانوں میں قید فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ بغیر کسی الزامات یا مقدمے کے اپنی غیر معینہ مدت تک حراست میں رکھنے کے خلاف یہ احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں گے کہ جب تک ہمارے حقوق مان نہیں لیے جاتے اور ہمیں بغیر کسی جرم کے اسرائیلی جیلوں سے آزادی نہیں دی جاتی۔
واضح رہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران قابض حکام نے فلسطینی قیدیوں کے خلاف غیر قانونی حراست کی پالیسی کے تقریباً (1600) احکامات جاری کیے جس کےنتیجے میں قید کاٹنے والے فلسطینی تاحال جیلوں میں اسیری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔