(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس مسلم امہ اور عرب ممالک میں کہیں بھی لڑائی کی حمایت نہیں کرتی اورکسی مسلمان کے خون کے قطرے کو حرام قرار دیتی ہے اورمفاہمت کی پالیسی کو فروغ دینا چاہتی ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف بر سر پیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ حماس دیگر ممالک کے اندرونی جھگڑوں اور تنازعات میں کسی فریق کی حمایت یا مخالفت نہیں کرتی بلکہ خلیجی ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پرقائم ہے۔
تحریک کی جانب سے بیان میں کہا ہے کہ حماس مسلم امہ کے درمیان اتحاد اور استحکام کے لیے کوشاں ہے اور ہم تفریق پیدا کرنے اور دوسرے ممالک کےاندورونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرتے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس مسلم امہ اور عرب ممالک میں کہیں بھی ہونے والی لڑائی کی حمایت نہیں کرتی جبکہ حماس کسی ایک مسلمان کے خون کے قطرے کو حرام قرار دیتی ہے اور داخلی انتشار پھیلانے کے بجائے حماس مصالحت اور مفاہمت کی پالیسی کو فروغ دینا چاہتی ہے۔