(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی اٹارنی جنرل کے واقعے کے انکشاف پر پولیس کمانڈر کواحکامات جاری کیے ہیں کہ 2020 سے 2021 کے دوران وائرٹیپنگ اور سائبر جاسوسی کا تمام ریکارڈفوری طور پر جمع کرایا جائےجس کے بعد حقائق کی روشنی میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی ریاست اسرائیل کی قابض پولیس کے حوالے سے ایک اسرائیلی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے متنازعہ ’پیگاسس اسپائی ویئر‘ کے ذریعے اپنے ہی شہریوں کی سائبر جاسوسی شروع کردی جس کے نتیجے میں صہیونی حکام نے مقامی پولیس کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
اس حوالے سے اسرائیلی اٹارنی جنرل کی جانب سے وہاں کے پولیس کمانڈر کوبی شبتائی کو لکھے گئے ایک خط میں حکم دیا ہے کہ 2020 سے 2021 کے دوران وائرٹیپنگ اور سائبر جاسوسی کا تمام ریکارڈفوری طور پر جمع کرایا جائےجس کے بعد حقائق کی روشنی میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ پیگاسس وہی اسرائیلی این ایس او نامی کمپنی کا سافٹ ویئر ہے جس پر کچھ عرصہ قبل متعدد بین الاقوامی مشہور شخصیات کے موبائل فونز کا قیمتی ڈیٹا چوری کر نے کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اس سافٹ ویئر کے ذریعےخفیہ طور پر کسی موبائل فون پر انسٹال کرکے اس کی فون کالز سمیت تمام سرگرمیاں ریکارڈ کرکے دوسرے سرور پر بھیج دیتا ہے۔