(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسیران نے کہا ہے کہ ان کا یہ اقدام فلسطینیوں کی دیرینہ کوششوں کے تسلسل کے طور پر سامنے آیا ہے اور قابض افواج کی طرف سے ہمارے لوگوں کے خلاف روا رکھی جانے والی غیر منصفانہ انتظامی حراست کو ختم کرنے کے لیےہم آخری حد تک جائیں گے۔ "
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی جیلوں میں قید تقریباً 500 فلسطینی قیدیوں کی جانب سے انتظآمی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے خلاف جاری احتجاج 17ویں روزمیں داخل ہو گیا ہے اور قیدی اسرائیلی فوجی عدالتوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے بغیر کسی الزامات یا مقدمے کے اپنی غیر معینہ مدت تک حراست میں رکھنے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کی اس مہم کے وکلاءکا کہنا ہے کہ اسیران کے اس بائیکاٹ میں انتظامی نظر بندی کے حکم کو برقرار رکھنے کے لیے ابتدائی سماعتوں کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ میں اپیل کی سماعت اور بعد میں سیشن شامل ہیں۔
دوسری جانب اسیران نے کہا ہے کہ ان کا یہ اقدام فلسطینیوں کی دیرینہ کوششوں کے تسلسل کے طور پر سامنے آیا ہے اور قابض افواج کی طرف سے ہمارے لوگوں کے خلاف روا رکھی جانے والی غیر منصفانہ انتظامی حراست کو ختم کرنے کے لیےہم آخری حد تک جائیں گے۔ "
واضح رہے کہ قابض ریاست اسرائیل میں فلسطینیوں کے خلاف بنائی جانے والی حراست کی اس پالیسی پر عمل درآمد میں حالیہ برسوں میں توسیع ہوئی ہے جس میں خواتین، بچے اور بوڑھے افراد کو بھی بلا تفریق صہیونی زندانوں میں ڈالا گیا ہےجبکہ گذشتہ 2002 کے بعد سے، انتظامی حراست میں فلسطینیوں کی تعداد کبھی 100 سے کم نہیں ہوئی، اسرائیلی جیلوں میں اس وقت 4,600 فلسطینی قید ہیں، جن میں 34 خواتین، 160 نابالغ اور 500 انتظامی حراست میں ہیں جنہیں بغیر کسی الزام یا مقدمے کے رکھا گیا ہے۔