(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) محمد العرضیہ نے گذشتہ 4روز سے کچھ کھایا نہیں جس کے نتیجے میں صہیونی جیلروں نے العرضیہ کو دوسرے قیدوں سے الگ تھلگ کر کے تنہا ایک کوٹھڑی میں ڈال دیا ہے تاکہ فلسطینی اسیر اپنی رہائی کےلیے اٹھائے گئے اس اقدام سے ابتدائی تکالیف کے باعث خود ہی ہار مان کر احتجاج ختم کر دے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی فوج کی جانب سے بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید کیے گئے ایک اور فلسطینی قیدی محمد العرضیہ نے احتجاجی بھوک ہڑتال کا آغاز کردیا ہے۔
صہیونی جیل میں بغیر کسی الزام یا مقدمے کے فلسطینی کی اس قید کو ایک عرصہ گزر جانے کے بعد بھی صہیونی ریاست کی فوجی عدالتوں سے قیدی کے لیے رہائی کے احکامات جاری نہیں کیے گئے اور اسے ہر گزرتے دن تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے باعث اسیر کی جانب سے اپنی آزادی کے لیے احتجاجی بھوک ہڑتال کا اعلان کردیا گیا۔
محمد العرضیہ نے گذشتہ 4 روز سے کچھ کھایا نہیں جس کے نتیجے میں صہیونی جیلروں نے العرضیہ کو دوسرے قیدوں سے الگ تھلگ کر کے تنہا ایک کوٹھڑی میں ڈال دیا ہے تاکہ فلسطینی اسیر اپنی رہائی کےلیے اٹھائے گئے اس اقدام سے ابتدائی تکالیف کے باعث خود ہی ہار مان کر احتجاج ختم کر دے۔