(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) النقب سے فلسطینیوں کی اپنے گھروں سے بے دخلی کے خلاف جاری مہم کے دوران ایک ہفتے میں قابض فوج نے 30سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں خواتین بھی شامل ہیں اور بچوں کی عمریں 18 سال سے کم ہیں اوروہ نا بالغ ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطینی علاقے النقب جہاں زیادہ تر عرب فلسطینی رہائش پزیر ہیں قابض فوج کی جانب سے ایک بار پھر النقب کے فلسطینیوں پر مظالم کا بازار گرم ہو گیا ہے اور وہ بڑے پیمان ے پر رہائشیوں کے گھروں کی مسماری اور جھڑپوں کے درمیان فلسطینیوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔
النقب کے سپریم کونسل کے رکن شیخ اسامہ اوکابی کے مطابق صہیونی فوج کئی سالوں سے بار بار ان عرب فلسطینیوں پر حملہ آور ہو رہی ہے اورفلسطینیوں سے اس علاقے کو خالی کرانے کی ان کارروائیوں میں مزید شدت آگئی ہے۔
شیخ اسامہ اوکابی نے کہا کہ النقب میں تقریباً 300,000 لوگ رہتے ہیں، اور 80,000 پر مشتمل علاقہ فلسطینیوں کے پاس ہے باقی حصے پر صہیونیوں نے فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ کر لیا گیا ہےاور اب وہ ان کے گھروں کو ‘غیر تسلیم شدہ’قرار دے کر ان گھروں کو طاقت کے بے دریغ استعمال سے گرا رہے ہیں جو کہ النقب میں اسرائیلی فوج کی کھلی غنڈہ گردی ہے۔
ایک فلسطینی صحافی صابرین العصام نے اپنے بیا ن میں کہا ہے کہ النقب سے فلسطینیوں کی اپنے گھروں سے بے دخلی کے خلاف جاری مہم کے دوران ایک ہفتے میں قابض فوج نے 30سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں خواتین بھی شامل ہیں اور بچوں کی عمریں 18 سال سے کم ہیں اوروہ نا بالغ ہیں۔
The moment when the #Israeli #occupation forces brutally detained a female #Palestinian protester in the village of Al-Atrash in the Al-Naqb desert, south of 1948-occupied #Palestine, yesterday.#savenegev pic.twitter.com/fKns6YyRZ3
— DAYS OF PALESTINEᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠᅠ (@DaysOfPal) January 14, 2022