(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) گرفتار یہودی خواتین کے وکلاء نےاپنے مؤقف میں کہا ہے کہ ان خواتین کو معلوم نہیں تھا کہ ان سے کام لینے والا شخص ایران کے لیے کام کرتا ہےاور ان کا اسرائیل کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی ریاست اسرائیل کی داخلی سیکیورٹی کی ایجنسی شین بیت نےپانچ اسرائیلیوں کو گرفتار کیا ہے جن کے حوالے سے ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ہزاروں ڈالرز کے عوض اسرائیل کی حساس تنصیبات ، سیکیورٹی اور سیاسی اہم شخصیات سے تعقات کے ذریعے ایران کے لیے جاسوسی کی ہے۔
ایران کیلیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار افراد میں ایک مرد اور چارایرانی نژاد خواتین ہیں جن کے اس معاملے میں ملوث ہونے کی چھان بین کی جارہی ہے اور ایجنسی کے دعوے کے مطابق انہیں جاسوسی پر گانے والا ایران میں مقیم ایک یہودی تھا، ایرانی جاسوس جس نے اپنے آپ کو رامبود نامدار کے نام سے متعارف کروایا تھا اس نے مبینہ طور پر ان خواتین سے فیس بک پر رابطہ کیاوہ ان سے کئی سال سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ‘واٹس ایپ’ پر ‘اینکرپٹج’ پیغامات کا تبادلہ کرتا رہا ہے۔
گرفتار خواتین کے وکلاء نےاپنے مؤقف میں کہا ہے کہ ان خواتین کو معلوم نہیں تھا کہ ان سے کام لینے والا شخص ایران کے لیے کام کرتا ہےاور ان کا اسرائیل کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی سرکاری خفیہ ادارے کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ بڑا سنگین نوعیت کا ہے جس کا مقصد ملک کے اندر جاسوس کا ایک مکمل جال بچھانے کا تھا جس کے نتیجے میں ان خواتین کو بڑے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔