(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی بزرگ امام مسجد کو اپنے خطبوں میں فلسطین کے حق کیلیے بولنے پر قابض صہیونی فوج نے تفتیش کے بہانےبدترین تشدد کا نشانہ بنایاجبکہ اس سے قبل بھی انہیں کئی مرتبہ اسرائیل کی جیلوں میں قید کیا جاچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی فوج کی جانب سے رام اللہ میں واقع ایک جامع مسجد کے 63 سالہ امام الشیخ یوسف الباز کواپنے خطبوں کے ذریعےفلسطینیوں کو مزاحمت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کرکےاسرائیلی تفتیشی مرکز منتقل کردیا۔
صہیونی فوج نے امام مسجد کی گرفتاری ان کے اس بیان پر کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ قابض ریاست نے ہم پر کتنا ہی ظلم کیوں نہ کیا ہو، اور ہمارے ساتھ کتنا ہی ظلم کیوں نہ کیا گیا ہو ہم اس سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ ہمارا عقیدہ ہے کہ مسجد اقصیٰ ہماری ہے اور اس میں یہودیوں کا کوئی ذرہ بھر بھی حصہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی بزرگ امام مسجد جنہیں تفتیش کے بہانے قابض فوج نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، فلسطینی کالعدم تنظیم اسلامی تحریک جس کے سربراہ الشیخ راید صلاح ہیں کے ایک اہم رہنما ہیں اور فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کرنے، ان کی وکالت کرنے کے لیے پہلےبھی آواز بلند کرچکے ہیں۔