(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اس سے قبل 2003 میں بھی یہ بل پیش ہوا تھا لیکن اکثریتی ووٹس کی کمی کی بنا پر جولائی میں اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز صہیونی ریاست اسرائیل کے وزیر داخلہ کی جانب سےایک بل پیش کیا گیا جس کے مطابق اب صہیونی ریاست میں کسی اسرائیلی خاتون کے ساتھ شادی کر نے والے فلسطینی کو یہ اجازت نہ ہوگی کہ وہ تاحیات ملک کو چھوڑ کر کہیں اور جاکر رہائش اختیار کر سکے۔
اسرائیل کی جانب سے اس بل کے مطابق فلسطینی مرد کو اپنی تما تر زندگی کسی بھی حالات میں اسرائیل میں ہی گزارنی ہوگی اور اس طرح اسرائیلی شریک حیات رکھنے والے فلسطینیوں کو ملک میں شریک حیات کے ساتھ رہنے پر پابندی ہوگی۔
صہیونی ریاست میں اپنے عوام کے تحفظ کیلیے شہریتی قانون کا یہ بل وزارت کمیٹی برائے قانون سازی میں پیش ہوا ہے جس کے بعد اسے اسرائیلی پارلیمنٹ( Knesset )میں پیش کیا جائے گا جہاں اکثریتی ووٹ کے بعد اسے قانون کی شکل دے دی جائے گی، البتہ اس سے قبل 2003 میں بھی یہ بل پیش ہوا تھا لیکن اکثریتی ووٹس کی کمی کی بنا پر جولائی میں اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔