(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں مسلسل تاخیر کے باعث مزاحمتی تحریک مزید صیہونی فوجیوں کو جنگی قیدی بنانے کیلیے ایک اور آپریشن کرنے میں سنجیدہ ہے۔
تفصلات کے مطابق لبنان کے ایک نشریاتی ادارے کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیاہےکہ حالیہ دنوں میں غزہ کی پٹی میں پیش آنے والی نئی صورتحال اور مصر کی طرف سے ثالثی کے پیغامات کے بعد صہیونی ریاست کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی اتحادی کابینہ میں جاری کردہ بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کو ایک بار پھر جنوبی محاذ پر اپنے سخت ترین امتحان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمت صیہونی حکومت پر نئی اور عبرتناک رکاوٹیں مسلط کر رہی ہےجن کے حوالے سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیل کی قیدیوں کے تبادلے کے معاملے میں مسلسل تاخیر کے باعث مزاحمتی تحریک صیہونی فوج کو پکڑنے کے لیے ایک اور آپریشن کرنے میں سنجیدہ ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت غزہ کی پٹی میں مزاحمت کاروں کے ساتھ غیرمتعلق معاملے پر اختلاف کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہےجس کے نتیجے میں اسرائیل اور مزاحمتی جماعتوں میں ماہ مئی میں ہونے والی سیف القدس کی لڑائی کی طرح اب لڑائی نہیں ہو گی اورسرخ لکیروں کو عبورکرنے نیز قواعد کی خلاف ورزی پر غزہ کی پٹی میں تنازع کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔