(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ابو ھواش شدید کمزوری کے باعث فی الوقت مائع غذا کے علاوہ کوئی ٹھوس اشیا ءکھانے کے قابل نہیں اس کے ساتھ ہی ان کا ذہن کسی کی شناخت سے بھی محروم ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کرسچین کمیونٹی کی فلسطینی حامی کارکن سارہ ویلکنسن نے صہیونی جیل میں اپنی غیر قانونی حراست کے خلاف134 روز تک احتجاجی بھوک ہڑتال کر نے کے بعد زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے فلسطینی قیدی ھشام ابو ھواش کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک ویڈیو جاری کی ہےجس میں سارہ نےعیسائی کیلنڈر کے مطابق نئے سال کے آغاز سے قبل اقوام عالم سے ھشام کی صہیونی جیل سے رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور اسرائیلی بربریت پر افسوس کے ساتھ کہا ہےکہ اس خوشی کے موقع پر صہیونی جیلوں میں قید مظلوم فلسطینیوں کی آزادی کے بغیر آخر کیسےنئے سال کی خوشیاں منائی جائیں۔۔۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت نے اساف حروفہ کے اسرائیل کے میڈیکل سنٹر کا دورہ کیا اور ابو ھواش کی حالت پر نشاندہی کرتے ہوئے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے رابطہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ابو ھواش کی صحت کی سنگین خرابی کے بعد اسے فلسطینی اسپتال منتقل کیا جائے۔
ابو ھواش شدید کمزوری کے باعث فی الوقت مائع غذا کے علاوہ کوئی ٹھوس اشیا ءکھانے کے قابل نہیں اس کے ساتھ ہی ان کا ذہن کسی کی شناخت سے بھی محروم ہے ،جسم میں پوٹاشیئم کی شدید کمی ہے جس کے باعث گردے بری طرح متاثر ہیں جبکہ بینائی پر منفی اثرات مرتب ہوئےہیں اور وہ اجنبیوں کی طرح اپنے اہل خانہ کو بھی پہچاننے سے انکاری ہیں ۔