(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تحریک حماس نے فلسطینی صدرپر الزام عائد کیا کہ گینٹز سے ملاقات سے قبل انہوں نے صہیونیوں کی غیر قانونی یہودی آبادیوں سے آنے والے شرپسند عناصرکی مغربی کنارے کے فلسطینی شہریوں پر بڑھتے مظالم کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف بر سر پیکار اسلامی مزحمتی تحریک حماس کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمودعباس صہیونی وزیر دفاع بینی گینٹز کے ساتھ ملاقات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اتھارٹی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں نوجوانوں کے انتفاضہ سے غداری کی ہے۔
تحریک حماس نے فلسطینی صدرپر الزام عائد کیا کہ گینٹز سے ملاقات سے قبل انہوں نے صہیونیوں کی غیر قانونی یہودی آبادیوں سے آنے والے شرپسند عناصرکی مغربی کنارے کے فلسطینی شہریوں پر بڑھتے مظالم کو مد نظر نہیں رکھا جوکہ فلسطینی حلقوں میں پیدا ہونے والی خلش کو مزید بڑھاوا دے گی۔
تحریک حماس نے اپنے بیان میں تمام فلسطینیوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعاون میں فلسطینیوں پر جاری مظالم کو نظر انداز کر نے کے اس رویے کی کھل کر مذمت کریں جس کے سبب اتھارٹی اور فلسطینی جماعتوں میں اندرونی مخاصمتوں کو ختم کرنے کی کوششیں ناکام ہوجائیں گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز الفتح کے سینئر عہدیدار حسین الشیخ نے فلسطینی صدر محمود عباس اور صہیونی وزیر دفاع بینی گینٹز میں ملاقات کی تصدیق کی جس میں سیکیورٹی سمیت سلامتی کے تسلسل، حملوں اور تشدد کے خاتمےکے لئے دو طرفہ تعاون کو بڑھانےپر تفصیلی بات چیت ہوئی۔