(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مندوب نے ایک درخواست دی تھی جس میں اس بجٹ کے لیے فنڈ رکوانے اور بجٹ کو منظور کرنے کا عمل ملتوی کر نے کو کہا گیا تھاجس پر اسرائیلی درخواست کے خلاف 125 ممالک نے اپنی رائے کا اظہار کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر رواں سال مئی میں اسرائیلی جارحیت کی انکوائری کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے لیے بجٹ کی منظوری رکوانے کی صہیونی ریاست اسرائیل کی درخواست منظور نہیں کی گئی جس کے نتیجے میں فلسطینی حلقوں میں مثبت رد عمل سامنے آیا ہےاور فلسطینیوں نے خوشی کا اظہار کیاہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی جرائم کی انکوائری کے لیے قائم کردہ کمیٹی کا بجٹ رکوانے کی اسرائیلی کوشش کی ناکامی پر اسلامی جہاد تنظیم کے فلسطینی پناہ گزینوں کے امور کے انچارج احمد المدلل نے کہا کہ اقوام متحدہ کا یہ فیصلہ قابض دُشمن کے گھناؤنے جرائم کا فطری نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایسا کوئی مقام نہیں جہاں اسرائیلی ریاست عالمی شعور اور بیداری کو روکنے کے لیے جعل سازی نہ کرتی ہو تاہم جنرل اسمبلی میں اسرائیل کا انکوائری کمیٹی کے بجٹ کی منظوری روکنے کی کوشش کرنا اسرائیلی جرائم کا عالمی سطح پر اعتراف کرنا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے جنرل اسمبلی کی جانب سے کمیٹی کے بجٹ کے لیے فنڈ رکوانے کی درخواست کی تھی، یہ کمیٹی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے قائم کی گئی ہے۔
کمیٹی میں اسرائیل کے مستقل مندوب نے ایک درخواست دی تھی جس میں اس بجٹ کے لیے فنڈ رکوانے اور بجٹ کو منظور کرنے کا عمل ملتوی کر نے کو کہا گیا تھاجس پر اسرائیلی درخواست کے خلاف 125 ممالک نے اپنی رائے کا اظہار کیا تھا۔