(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیل میں قید فلسطینی کے بیٹے نے کہا کہ "میں چاہتا ہوں کہ میرے والد گھر واپس آئیں۔ مجھے ڈر ہے کہ وہ مر جائیں گے…”
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی حکام کی غیر قانونی جیل میں قید فلسطینی ھشام ابو ھواش کے 6 سالہ بیٹے نے اپنے والد کی 130 روز سے مسلسل جاری بھوک ہڑتال جو انہوں نے غیر قانونی صہیونی حرات کے خلاف رہائی کے حصول کے لیے احتجاج کے طور پر شروع کی تھی کے حوالے سے کہا ہے کہ مجھے ڈر ہے کہ صہیونی جیل انتظامیہ میرے والد کو رہائی نہیں دے گی جبکہ میرے والد بھی اپنی غیر قانونی قید کے خلاف رہائی کے علاوہ کسی اور شرط پر بھوک ہڑتال ختم نہیں کریں گے۔
چھ سالہ عزالدین اسرائیلی حراست میں 4 ماہ سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی ھشام ابو ھواش کاسب سے بڑا بیٹا ہےجس کے بعد اس کے چار اور بہن بھائی اپنے والد کی آزادی کے منتظر ہیں جبکہ صہیونی جیلر ھشام کو ان کے بچوں کی تصاویر دکھا کر رہائی دینے کی بجائےاحتجاج میں کمزور کر نے کی کوششوں میں ہیں اور ان کے خاندان کو خبر دار کر رہے ہیں کہ وہ ھشام کو ہمیشہ کیلیے کھو دیں گے۔