(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ کے مطابق اس سال کورونا بحران کے بعد غذائی تحفظ سے محروم فلسطینی خاندانوں کی تعداد 5 لاکھ 13 ہزار سے بڑھ کر 6 لاکھ 33 ہزار ہو گئی ہےجو کہ صہیونی حکام پر ایک سوالیہ نشان ہے جو خود کو ایک مضبوط معیشت کے حامل ملک کے سربراہ کہلاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل میں سال کے اختتام پر سرکاری اداروں کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق فلسطینی علاقوں میں 40 فیصد خاندانوں کو اس سال بجلی کے بل ادا نہ کرنے کی وجہ سےنئے سال میں بجلی کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ اراضی میں اس وقت 20 لاکھ 540 ہزارفلسطینی غربت کا شکار ہیں جو کہ مقبوضہ اراضی کے مکینوں کے 27.6 فیصدآبادی پر مشتمل ہیں ، ان اعدادوشمار کے مطابق ان میں سے 1 لاکھ 118 ہزار افراد یعنی 36.9 فیصد بچے ہیں جبکہ اسرائیل کا ہر چوھتا خاندان غربت میں زندگی گذاررہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سال کورونا بحران کے بعد غذائی تحفظ سے محروم فلسطینی خاندانوں کی تعداد 5 لاکھ 13 ہزار سے بڑھ کر 6 لاکھ 33 ہزار ہو گئی ہےجو کہ صہیونی حکام پر ایک سوالیہ نشان ہے جو خود کو ایک مضبوط معیشت کے حامل ملک کے سربراہ کہلاتے ہیں۔