(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدی ھشام ابو ھواش اکتوبر 2020 سےصہیونی جیل میں بغیر کسی جرم یا الزام کے قید کاٹ رہے ہیں جہاں انہیں جیل انتظامیہ کی جانب سے طرح طرح کی اذیتوں سے گزرنا پڑتا ہے اور وہ اٹھنے بیٹھے کے بھی قابل نہیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے عقوبت خانوں میں 128 روز سے احتجاجی بھوک ہڑتال کر نےے والے فلسطینی قیدی ھشام ابو ہواش کی اہلیہ کی جانب سے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ متحدہ سے اپیل کی ہے کہ ھشام کی فوری رہائی کے لیے صہیونی حکمرانوں پر دباؤ ڈالیں اور بے گناہ پانچ بچوں کے باپ ھشام ابو ھواش کو غیر قانونی اسرائیلی قید سے رہائی دلائیں ۔
فلسطینی اسیر کی اہلیہ نے کہا ہے کہ عالمی برادری ھشام کی ہر گزرتے لمحے بگڑتی حالت کے پیش نظران کے شوہر کی رہائی کیلیے جلد اقدامات کرےاس سے قبل کہ اسیر زندگی کی بازی ہار جائےکیونکہ صہیونی عدالت کی جانب سے ھشام کی غیر قانونی حراست کے فیصلے کوختم کر نے کے مطالبات کو مسترد کر دیا گیا ہے اور دوسری جانب ھشام نے بھی آزادی کے علاوہ کسی اور شرط پر احتجاجی بھوک ہڑتال ختم کر نے سے انکار کر دیا ہے۔