(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) دامون جیل میں فلسطینی خواتین قیدیوں پر جیلروں کے تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے تحریک حماس کی اعلیٰ قیادت نے صہیونی حکمرانو ں سے قیدیوں کے حوالے سے شروع کیا گیا تمام بات چیت کا سلسلہ فوری طور پر روک دیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے شہداء، اسیران اور زخمی قیدیوں کے اور سے متعلق نگران شعبے کے سربراہ زاہر جبارین نےایک پریس ریلیز میں اسرائیلی جیلوں میں قید خواتین کے ساتھ تشدد کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی زندانوں میں جو کچھ کیا گیا وہ ایک گھناؤنا جرم اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہےجس کی صہیونی حکمرانوں کو سزا ملنی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ صہیونی جیل انتظامیہ کے ساتھ قیدیوں سے متعلق بات چیت کا سلسلہ سرنگ کے ذریعے فرار ہونے والے فلسطینی 6 قیدیوں کی دوبارہ گرفتاری اور ان پر بہیمانہ تشدد کے بعد بھی تھا، تاہم اب ہماری پہلی ترجیح صہیونی جیلوں میں زیر حراست ہماری بہنیں اور ان کی عزت ہےاور اس حوالے سے خواتین قیدیوں کے دفاع کے لیےہمارے پاس تمام آپشن کھلے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی بدنام زمانہ دامون جیل میں صہیونی اہلکاروں نے خواتین قیدیوں پر کریک ڈاؤن کیا تھا اور انہیں شدید مارا پیٹا تھا اور ان میں سے تین کو علیحدہ علیحدہ بیرکوں میں قید کر دیا تھا۔
دامون جیل میں فلسطینی خواتین قیدیوں پر جیلروں کے تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے تحریک حماس کی اعلیٰ قیادت نے صہیونی حکمرانو ں سے قیدیوں کے حوالے سے شروع کیا گیا تمام بات چیت کا سلسلہ فوری طور پر روک دیا ہے۔