(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نیویارک ٹائمز کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ کی جانب سے اس بات کا امکان نہیں ہے کہ یہ طیارے 2024 کے آخر تک تیار ہو جائیں گے ساتھ ہی اسرائیل اور امریکہ میں ایرانی جوہری مسئلے سے نمٹنے کے طریقہ کار پر واضح اختلاف پایا جاتا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکہ نے صہیونی ریاست اسرائیل اور ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق کشیدہ تعلقات کے حوالے سے عندیہ دیا ہے کہ اگرچہ اسرائیل نے امریکہ سےبمباری کیلیے اہم ہتھیاروں کی ترسیل کی مزید امداد مانگی ہےتاہم ابھی اسرائیل عوامی رائے عامہ اور اتحادیوں کے واضح اشاروں کی حمایت سے قبل ایران پر حملہ نہیں کرے گا۔
یہ بات سابق صہیونی آرمی چیف اور حالیہ وزیر دفاع بینی گینٹز کےدورہ امریکا کے دوران اس وقت سامنے آئی ہے جب انہوں نے چند روز قبل واشنگٹن میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور درخواست کی تھی کہ جنگی طیارون کے فضائی ایندھن بھرنے والے طیاروں کو جلد تیار کیا جائےجو کم سے کم 12 گھنٹوں تک فضا میں مسلسل رہ سکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ نیویارک ٹائمز کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں امریکہ کی جانب سے اس بات کا امکان نہیں ہے کہ یہ طیارے 2024 کے آخر تک تیار ہو جائیں گےساتھ ہی اسرائیل اور امریکہ میں ایرانی جوہری مسئلے سے نمٹنے کے طریقہ کار پر واضح اختلاف پایا جاتا ہے۔