(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) الشیخ صلاح کے وکیل عمر الخميسی کے بیان کے مطابق انہیں جب صہیونی جیل سے رہا کیا گیا تومجیدو جیل کے باہر فلسطینیوں نے ان کا استقبال کیا اورفلسطینی جھنڈے کے سائے میں انہیں گھر تک پہنچایا۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی جارحیت کے خلاف مزاحمت کر نےوالے فلسطینی رہنما الشیخ رائد صلاح کو دو سال تک گھر میں نظربند رکھنے اوراگست 2020 میں اشتعال انگیزی کے بے بنیاد الزام میں 17 ماہ قید کی سزا کے بعد بالآخر رہا کر دیا۔
الشیخ صلاح کے وکیل عمر الخميسی کے بیان کے مطابق انہیں جب صہیونی جیل سے رہا کیا گیا تومجیدو جیل کے باہر فلسطینیوں نے ان کا استقبال کیا اورفلسطینی جھنڈے کے سائے میں انہیں گھر تک پہنچایا۔
فلسطینیوں کے حقوق کےمحافظ الشیخ صلاح نے اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف متعدد احتجاجی مظاہرے کیے اور مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع کے خلاف مہم چلائیجس کے نتیجے میں انہیں درجنوں مرتبہ اسرائیلی جیلوں میں قید کے سعوبتیں جھیلنی پڑیں۔