(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ترک صدر نےکہا کہ فلسطینیوں کو دوسری عالمی جنگ اور بد اعتمادی کے دوران یورپ میں یہودیوں کے خلاف نسل پرستی کی قیمت چکانا پڑ رہی ہے، یہ وہ سر زمین ہے کہ جہاں 400 سال تک ہمارے آباؤ اجداد نے حکومت کیاور یہاں ہمارے آنسو اور خون ہےجبکہ ہم آج اس سرزمین پر پھر ظلم دیکھتے ہیں۔
عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں OIC رکن ممالک کے پارلیمنٹ یونین کے 16 ویں کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں ترک صدر رجب طیب اردگان نے اجلاس سے خطاب میں مقبوضہ فلسطین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مقدس مقام القدس بہادر مسلمانوں کے ایک گروہ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ پوری اسلامی دنیا کا مسئلہ ہے۔
اردگان نے نشاندہی کی کہ فلسطینیوں کو دوسری جنگ عظیم اور بد اعتمادی کے دوران یورپ میں یہودیوں کے خلاف نسل پرستی کی قیمت چکانا پڑ رہی ہے، یہ وہ سر زمین ہے کہ جہاں 400 سال تک ہمارے آباؤ اجداد نے حکومت کیاور یہاں ہمارے آنسو اور خون ہےجبکہ ہم آج اس سرزمین پر پھر ظلم دیکھتے ہیں۔
تُرکی کے صدر نے اس بات کی تصدیق کی کہ فلسطین کی مکمل آزادی تک امن کا خواب پورا نہیں ہوسکتااور یہ صرف خواب ہی رہے گا دوسری جانب ترکی”مشرقی بیت المقدس” سمیت مسجد اقصیٰ کے تقدس کی اہمیت پر زور دیتا رہے گااور ایک پائیدار،مستحکم اورپر امن القدس کے 1967 کی سرحدوں پر ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیم کی کوششیں جاری رکھے گا۔