(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج کی گولی کا نشانہ بننے والے ابو عیاش کو ان کے قصبے میں ہفتہ وار پرامن احتجاج کے دوران براہ راست اس وقت گولی ماری گئی تھی جب وہ جبل الصبیح پرصہیونی غیر قانونی بستی کی چوکی کو ہٹانے کے مطالبے کے احتجاجی مظاہرہ کر نے والے فلسطینیوں کے ساتھ شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے نابلس میں بیتا قصبےمیں جبل الصبیح کے رہائشی 21 سالہ فلسطینی شہید جمیل ابو عیاش جنہیں صہیونی قابض فوجیوں نے پر امن احتجاج کے دوران سر میں گولی مار کر شہید کر دیا تھا کی نمازے جنازہ ادا کر دی گئی اور شہید کا جسد خاکی ہزاروں افراد کی ہمراہی میں جلوس کی شکل میں قبرستان پہنچا۔
صہیونی فوج کی گولی کا نشانہ بننے والے ابو عیاش کو ان کے قصبے میں ہفتہ وار پرامن احتجاج کے دوران براہ راست اس وقت گولی ماری گئی تھی جب وہ جبل الصبیح پرصہیونی غیر قانونی بستی کی چوکی کو ہٹانے کے مطالبے کے احتجاجی مظاہرہ کر نے والے فلسطینیوں کے ساتھ شامل تھے۔
اسرائیلی فورسز نے مظاہرین کے احتجاج کو دبانے کی کوشش میں ربر کے خول میں لپٹی دھاتی گولیوں کا استعمال کیا تھا جس کے نتیجے میں ابو عیاش شدید زخمی ہو گئے تھے اور ہسپتال پہنچنے کے دوران شہید ہوئے جبکہ 60 سے زائد فلسطینی اس صہیونی جارحیت کے نتیجے میں بری طرح زخمی ہوئے، زخمیوں کو اسرائیلی فورس نے ایمبولینسوں کے ذریعے ہسپتال پہنچنے سے روک دیا اور اسلحے کی بنیاد پر زبر دستی ایمبولینسوں کو علاقے میں داخل نہ ہونے دیا۔
Watch | Thousands of Palestinians in Nablus, north of the occupied West Bank, take part in the funeral procession of #Palestinian martyr Jamil Abu Ayyash, who was shot dead by Israeli occupation forces during anti-colonization protests in Beita village earlier today. pic.twitter.com/WN98wGLYam
— Quds News Network (@QudsNen) December 10, 2021