• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
منگل 1 جولائی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

فلسطینی کی شہادت پر مغربی کنارے میں نوجوانوں اور صہیونی کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری

ہفتہ 11-12-2021
in خاص خبریں, صیہونیزم, فلسطین
0
فلسطینی کی شہادت پر مغربی کنارے میں نوجوانوں اور صہیونی کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری
0
SHARES
0
VIEWS

(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ حساس تصور کیے جانے والی مسجد الاقصیٰ جو مسلسل تنازع کی زد میں ہےاور اس  کے حوالے سے حالیہ اسرائیلی وزیراعظم نیفتالی بینیٹ سمیت سخت گیر اسرائیلیوں کا مؤقف ہے کہ یہ علاقہ یہودی تاریخ کا مرکز ہے۔

اطلاعات کے مطابق  مقبوضہ مغربی نارے میں فلسطینیوں کے احتجاج پر صہیونی فائرنگ کے نتیجے میں 1 فلسطینی کی شہادت کے بعد گلیوںگلیوں  میں جھڑپوں کا  سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور نوجوانوں کی جانب سے شدید اشتعال دیکھنے میں آرہا ہے ، ا سرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ایک فلسطینی کی شہادت کی رپورٹ ملی ہے جس کی وجہ  سے نابلس کے جنوبی علاقے میں مشتعل افرادکا  احتجاج جاری ہے۔

قابض فوج کی جارحیت کے باعث فلسطینی سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کر رہے ہیں اور اسرائیلی فورسز پر پتھراؤ کیا جارہا ہے جبکہ فوج ی جانب سے بھی وقفے وقفے سے فائرنگ اور گھیراؤ کر کے فلسطینیوں ی گرفاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔

خیال رہے کہ مشرقی بیت المقدس سے جڑے مغربی کنارے کے علاقے میں 4 لاکھ 75 ہزار اسرائیلی آباد کار بس چکے ہیں جہاں پر 28 لاکھ سے زائد فلسطینی پہلے سے رہائش پزیر تھے، فلسطینی مقبوضہ مغربی کنارے کے حصول کے لیے جدوجہد کر ر ہے ہیں اور یہاں اسرائیل نے 1967 میں 6 روزہ جنگ کے دوران قبضہ کیا تھا، جو مستقبل میں اپنی ریاست تشکیل دینے کی مہم کا حصہ تھا۔

مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ حساس تصور کیے جانے والی مسجد الاقصیٰ جو مسلسل تنازع کی زد میں ہےاور اس  کے حوالے سے حالیہ اسرائیلی وزیراعظم نیفتالی بینیٹ سمیت سخت گیر اسرائیلیوں کا مؤقف ہے کہ یہ علاقہ یہودی تاریخ کا مرکز ہے۔

یہ بھی تاریخی حقیقت ہے کہ 1967 میں اسرائیل نے بیت المقدس کے مشرقی حصے پر قبضہ کر لیا تھا اور اسے بعد میں اسرائیل کا حصہ بنا لیا تھا، اسرائیلی پورے مقبوضہ بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت اور یہودیوں کے عقائد کا مرکز قرار دیتے ہیں لیکن فلسطینی اسے اپنی مستقبل کی ریاست کا دارالحکومت قرار دیتے ہیں۔

Tags: احتجاجصہیونیئزمفلسطینیقابض ریاست اسرائیلمغربی کنارہنفتالی بینیٹ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.