(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعدحراست میں لیے گئے اسیر نے اپنی ٹانگ کے زخم کیلیے کئی بار علاج کی درخواست کی جسے قابض جیل انتظامیہ نے نظر انداز کر دیاجس کے باعث اسیر کا زخم شدید نوعیت کی سنگینی اختیارکر گیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی غیر قانونی جیلوں میں قید مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے 41 سالہ فلسطینی اسیر معتز عبیدو نے جیل انتظامیہ کی مسلسل جاری مجرمانہ غفلت کے باعث 2 دسمبر کو طبی سہولیات کی فراہمی نہ ہونے پر بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔
اسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعدحراست میں لیے گئے اسیر نے اپنی ٹانگ کے زخم کیلیے کئی بار علاج کی درخواست کی جسے قابض جیل انتظامیہ نے نظر انداز کر دیاجس کے باعث اسیر کا زخم شدید نوعیت کی سنگینی اختیار کر گیا۔
قابض صہیونی جیل کی انتظامیہ نے قیدی کے جسم میں گولی کے اثرات کے باعث زہر پھیلنے کے خدشات کے باوجود اسے علاج کی سہولت فراہم نہ کی جس کے نتیجے میں اسیر کیحالت مزید خراب ہوگئی اور اس نے علاج تک رسائی کیلیےاحتجاجی بھوک ہڑتال کاسہارا لیا۔
واضح رہے کہ صہیونی غاصب جیل انتظامیہ نے معتز عبدو کو علاج کی فراہمی کی بجائےدوسرے قیدیون سے الگ کر کے قید تنہائی میں ڈال دیا ہے جہاں اسیر جسمانی تکالیف کے ساتھ بھوک کی تکلیف سے بھی دوچار ہے۔