(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوج نے شہید بچے کے گھر پر حملے میں اس کے خاندان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور تلاشی کے دوران فرنیچر سمیت دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی جس کے نتیجے میں ان کا مکان کھنڈر بن گیا۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارےمیں نابلس کےقصبے کفر قلیل میں گذشتہ روزشہید ہونے والے 15 سالہ فلسطینی محمد یونس کے گھر پر دھاوا بول دیا اور ان کے خاندان پر وحشیانہ تشدد کرتے ہوئے املاک تباہ کر دی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوج نے رات کے وقت شہید بچے کے گھر پر حملہ کر کے اس کے خاندان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور گھر کی تلاشی کے دوران فرنیچر اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی جس کے نتیجے میں فلسطینی کا مکان کھنڈر بنادیا۔
15 سالہ محمد یونس کو اسرائیلی قابض فوج کی گولیوں سے اس وقت شہید کیا گیا جب وہ طولکرم کے جنوب میں جوبارہ فوجی چوکی کے قریب اپنی گاڑی میں جارہا تھا کہ اچانک اس کی گاڑی بے قابو ہو کر صہیونی فوجی چوکی سے جاٹکرائی جس پر اسرائیلی فوج نےنہتے محمدیونس پر بے شمار گولیوں کی بارش کر دی اور کچھ ہی دیر میں نوجوان زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
خیال رہے کہ قابض حکام نےنہتے فلسطینی نوجوان کے خلاف دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان فوجی چوکی پر موجود متعدداہلکاروں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔