(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بنیا مین نے اپنے دورہ حکومت میں ایران کے کئی سیاستدانوں کو قتل کرنے کے احکامات جاری کیے تھےجن میں ایران کے ایٹمی سیاستدان محسن فخری زادہ سمیت حماس اور حزب اللہ کے کئی رہنماؤں کے خلاف دہشتگردانہ کارروائیاں کی تھیں۔
تفصیلات کےمطابق قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے سابق انتہا پسند وزیراعظم بنیامین نیتن یاهوکی جانب سے اقتدار سے علیحدگی پر 6 ماہ کے بعد طے شدہ پروگرام کے تحت سیکیورٹی تحفظ کے خاتمے پر عمل درآمد کے موقع پرسخت سیکیورٹی کی درخواست سامنے آئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ انہیں اور ان کے خاندان کوایران کی جانب سے اندرونی ، بیرونی اطراف سے جان کا شدید خطرہ ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بنیا مین نے اپنے دورہ حکومت میں ایران کے کئی سیاستدانوں کو قتل کرنے کے احکامات جاری کیے تھےجن میں ایران کے ایٹمی سیاستدان محسن فخری زادہ سمیت حماس اور حزب اللہ کے کئی رہنماؤں کے خلاف دہشتگردانہ کارروائیاں کی تھیں۔
سابق وزیر اعظم نےخوف سے مجبور ہوکر نئے صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینٹ سے اپنے اور اپنے اہلخانہ کی سکیورٹی سخت کرنے کی درخواست میں اپنے خلاف دہشتگردانہ حملہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران یا اسرائیل کے دیگر دشمن ممالک انہیں یا ان کے اہلخانہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔