(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) کویتی حکام نے اسرائیل پرتجارتی سامان سے لدے جہازوں کے کویتی علاقائی پانیوں میں داخلے پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا ہےاور یہ پابندی ان تمام بحری جہازوں پر لاگو ہوگی جو یا تو اسرائیل سے لوڈ ہو چکے ہیں یا دوسرے مقامات سے اسرائیل کیلیے کویت کی بندرگاہوں پر اپنے کچھ سامان کو اتارنے کے لیے رکیں گے۔
کویت کے نشریاتی ادارے کے مطابق گذشتہ روز کویت میں فلسطینی سفیر رامی طھبوب نے کویتی وزیر برائے تعمیرات عامہ راناعبداللہ الفارس کی طرف سے قابض ریاست اسرائیل سے سامان لے جانے والے تجارتی بحری جہازوں کے داخلے پر پابندی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ .
رامی طھبوب نے کویت کے اس فیصلے پر فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی جانب سے کویت کے امیر شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح، ولی عہد شہزادہ شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی حمایت میں یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو فلسطینی عوام کے استحکام کو تقویت دینے اور اس کی حمایت کے لیے ایک نیا روحانی محرک ہے۔
انہوں نے کہاکہ کویت کا فلسطینیوں کے حق میں اٹھایاگیا یہ قدم اس بات پر زور دیتا ہے کہ مسئلہ فلسطین کویت کی حکومت اور عوام کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے اور جب تک فلسطینیوں کے حقوق کی ضمانت نہیں دی جاتی، اس پر مذاکرات نہیں کیے جا سکتے، اور اگر فلسطین کی آزاد ریاست القدس کے دارالحکومت کے طور پر قائم ہوتی ہے تو کویت فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہوگا۔
واضح رہے کہ کویتی حکام کی جانب سے اسرائیل پرتجارتی سامان سے لدے جہازوں کے کویتی علاقائی پانیوں میں داخلے پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا گیا ہے جس کے بعد یہ پابندی ان تمام بحری جہازوں پر لاگو ہوتی ہے جو یا تو اسرائیل سے لوڈ ہو چکے ہیں یا دوسرے مقامات سے اسرائیل کیلیے کویت کی بندرگاہوں پر اپنے کچھ سامان کو اتارنے کے لیے رکیں گے۔