(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج کی جانب سے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے تمام اقدامات عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی میں شامل ہوتے ہیں جس پر اسرائیلی حکام کو بین الاقوامی سطح پر جواب دہی کے لیے عالمی عدالت میں طلب کیا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں آزادی صحافت کے حوالے سےقائم کمیٹی کی ماہانہ رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے صحافت کے بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی کر تے ہوئے میڈیا کے اراکین پر صرف ایک ماہ کے اندر 30 سے زائد حملے کیے جس میں صحافیوں کوان کے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹیں ڈالنے سے لے کر ان پر تشدد اور غیر قانونی گرفتاریاں کیں اور کم سے کم 8 صحافیوں کو حراستی مرکز منتقل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی فوج نے فلسطینی صحافیوں کومختلف مقامات پر کوریج سے روکنے کے لیے ان پر براہ راست ربر کے خول میں لپٹی دھاتی گولیوں کا استعمال کیا جبکہ زہریلی گیس کے بموں سے حملےسمیت صوتی بم، زہریلی مرچ گیس اور بہیمانہ تشدد میں لاٹھیوں اور رائفل کے بٹوں سے مارپیٹ کے حربے استعمال کیے۔
واضح رہے کہ صہیونی فوج کی جانب سے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے تمام اقدامات عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی میں شامل ہوتے ہیں جس پر اسرائیلی حکام کو بین الاقوامی سطح پر جواب دہی کے لیے عالمی عدالت میں طلب کیا جاسکتا ہے۔