(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ایک سال اسرائیلی جیل میں بغیر کسی جرم کے گزار کر واپس آنے والے فلسطینی کی دوبارہ گرفتاری پر والدین سمیت عزیز رشتہ داروں کے احتجاج کے باوجود قابض فوج نے نوجوان کو گرفتار کر کے فوجی گاڑی میں دھکیلااور تفتیشی مرکز پہنچادیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب قابض ریاست اسرائیل میں فلسطینی قصبے ابو دیس کے رہائشی 20 سالہ فلسطینی نوجوان یزن خالد محسن کو صہیونی فوجی اہلکاروں کی جانب سے گھر پر چھاپے کی ایک کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا گیا۔
صہیونی فوج کی بلاجواز اس چھاپہ مار کارروائی کےنتیجے میں نوجوان کی حرادست پر اس کے کاندان نے بھر پور احتجاج کر تے ہوئے فوج کو مطلع کیا کہ ان کا بیٹا ایک سال جیل میں بغیر کسی جرم کے گزار کر واپس آیا ہے تاہم صہیونی اہلکاروں نے یزن خالد کے والدین اور عزیزوں کی کسی بات کا جواب نہ دیتے ہوئے نوجوان کو صہیونی فوج کی گاڑی میں دھکیل کر تفتیشی مرکز پہنچادیا۔
اب تک موصول ہونے والی آخری اطلاع کے مطابق کچھ عرصہ قبل صہیونی عقوبت خانے سے رہا ہو کر آنے والے فلسطینی نوجوان سے صہیونی تفتیشی مر کز میں پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔