(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 2009ء میں غزہ میں ہونے والی جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کی غلطی سے گولہ باری کا نشانہ بننے والی ڈاکٹر عزالدین ابو الیش کی 3بیٹیاں اور1 بھتیجی گھر کے اندر شہید ہوگئی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینی ڈاکٹر عزالدین ابو الیش کی جانب سے اسرائیلی عدالت میں دائر کی گئی درخواست کے فیصلے میں صہیونی عدالت نے فلسطینی کی درخواست مسترد کر تے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ 2009 ء میں غزہ میں ہونے والی جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کی غلطی سے گولہ باری کا نشانہ بننے والی ڈاکٹر عزالدین ابو الیش کی 3بیٹیوں اور1 بھتیجی کی شہادت پرناجائز ریاست کو معاوضہ دینا چاہیے۔
صہیونی عدالت میں موجود جج نے اپنے فیصلے میں فلسطینی کے ساتھ ہمدردی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے شک یہ ذیادتی غلطی سے ہوئی اور ہمیں اس پر افسوس ہے لیکن یہ واقعہ جنگی کارروائی تھی اور صہیونی فوجیوں نے یہ سمجھ کر گولہ باری کی کہ ڈاکٹر کے گھر کی اوپری منزل میں حماس کے جنگجو موجود ہیں اس لیے ہمارے قانون میں آپ کے لیے کو ئی گنجائش نہیں۔
یاد رہے کہ 2018 ء میں ڈاکٹر ابو الیش نے2018 میں اسرائیلی عدالت سے رجوع کیا تھا مگر عدالت نے اس واقعے کو جنگی کارروائی قرار دے دیا تھا اور فوج نے بھی یہی مؤقف اختیار کیا تھا۔