(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج کی فائرنگ سے اسکول جانے والے کم سے کم 60 بچے زخمی اور سانس گھٹنے سے بےہوش ہوگئے جبکہ اس اچانک بھگدڑ سے کم عمر فلسطینی بچے محفوظ مقام تک نہ پہنچنے کے باعث خوف زدہ ہوکرچیخنے لگے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے قصبے اللبن الشرقیہ قابض صہیونی فوج کی سرپرستی میں شر پسند آباد کاروں کی بڑی تعداد نے رہائشیوں اور طلباء پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں متعدد بچے اور شہری زخمی ہوگئے۔
صہیونی آبادکاروں کے اس اچانک حملے سے اسکول کی جانب جانے والے فلسطینی بچوں میں بھگدڑ مچ گئی جبکہ نوجوانوں نے آبادکاروں کا سامنا کرتے ہوئے ان پر پتھراؤ شروع کر دیا جس سے دونوں اطراف سے جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
صہیونی آباد کاروں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان تصادم میں قابض فورسز نے فلسطینیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی اور ربر کے خول میں لپٹی دھاتی گولیوں سے مکینوں اور طلبہ وطلباء پر براہ راست شدید فائرنگ کی۔
قابض فوج کی فائرنگ سے اسکول جانے والے کم سے کم 60 بچے زخمی اور سانس گھٹنے سے بےہوش ہوگئے جبکہ اس اچانک بھگدڑ سے کم عمر فلسطینی بچے محفوظ مقام تک نہ پہنچنے کے باعث خوف زدہ ہوکرچیخنے لگے ۔
خیال رہے کہ رواں سال ماہ مئی کے بعد سے اسرائیلی فوجیں رام اللہ اور نابلس کے درمیان مرکزی شاہراہ کے قریب اللبن قصبے کے داخلی دروازے پر تعینات رہتی ہیں اور پیدل گشت کے دوران فلسطینی اسکول کے بچوں کےان کے اسکول پہنچنے سے روکتی ہے جس کے باعث بچوں کے والدین ہر روز انہیں اسکول لانے اور واپس لے جانے کی ذمہ داری اٹھارہے ہیں اور گھر جانے کے لیے متبادل راستے اختیار کر تےہیں۔