(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس رہنما نے کہا کہ برطانوی حکام کے اس غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف حماس کی جانب سے ہم نے دنیا بھرکے سرکاری، تنظیمی اور سول اداروں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے.
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار اسلامی مزاحمتی تحریک "حماس” نے برطانیہ کی جانب سے تحریک پر دہشتگرد ی کے الزام پرفیصلہ سنانے کے خلاف قانونی اور سیاسی سطح پر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد اب حماس نے خود کو منظم کر کے اندرون اور بیرون ملک متعدد سیاسی اور قانونی اقدامات انجا م دیے ہیں۔
اس حوالے سے حماس کے رہنما زکریا ابو معمر نےاپنے ایک بیان میں کہ قابض ریاست دنیا کی دہشت گرد ریاست ہےجس نے صرف اور صرف فلسطینیوں کے حقوق غصب کیے ہیں جسے اسرائیل کی حمایت کر نے والی برطانوی حکومت نے یکسر نظر انداز کیا ہے اور اسرائیل کیے مظالم کے خلاف مزاحمت کو دہشت گردی کا نام دیا ہے ۔
ابو معمر نے کہا کہ برطانوی حکام کے اس غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف حماس کی جانب سے ہم نے دنیا بھرکے سرکاری، تنظیمی اور سول اداروں کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے تاکہ ہمارے لوگوں کے خلاف اس خطرناک فیصلے کے حوالے سے ہر ایک کو اس کی ذمہ داریوں کے سامنے رکھا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان ممالک سے مطالبہ کیا جو ہمارے عوام کے ساتھ دوستی رکھتے ہیں اور ہمارے فلسطینی کاز کی وکالت کرتے ہیں کہ وہ برطانوی حکومت پر فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔