(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) بین الاقوامی قانون کے تحت انتظامی حراست غیر قانونی ہے، تاہم قابض ریاست اسے فلسطینی عوام پر جبر کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔
فلسطینی قیدیوں کی معلومات دینے والے ادارے نے (پی پی ایس) کے وکیل جواد بولس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض ریاست کی جیل سروس نے39 سالہ ابو ھواش کو اس کی سنگین صحت کی وجہ سے اس کے خلاف اپیل پر نظرثانی کے لیے آج کی سماعت کے لیے بھیجنے سے انکار کر دیا۔
مقبوضہ فلسطین میں الخلیل کے علاقے دورہ سے تعلق رکھنے والے ھشام ابو ھواش کو 27 اکتوبر 2020 کو انتظامی حراست میں گرفتار کیا گیا تھااور بغیر کسی مقدمے کے ان کی حراستی مدت میں توسیع کی جاتی رہی جس کے نتیجے میں ابو ھواش نے 17 اگست 2021 سے اسرائیلی قابض حکام کی طرف سے بغیر کسی الزام یا مقدمے کے انتظامی قید کی غیر قانونی پالیسی کے خلاف احتجاجی بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا جسے 100 روز مکمل ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ بھوک ہڑتال ایک غیر متشدد مزاحمت کا ایک طریقہ ہے جسےفلسطینی قیدی اپنی زندگیوں اور اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیےصہیونی جیلوں سے رہائی کیلیے استعمال کرتےہوئے اسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسیوں کاسامنا کر تےہیں۔