(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) او آئی سی نےکہا کہ اسرائیلی حکام ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ جیلوں میں اسیران کو علاج سے محروم رکھ کر انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزاسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں صہیونی فوج کی انتہا پسندانہ کارروائی کے نتیجے میں 13سالہ فلسطینی بچے کی شہادت کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض فوج کے ہاتھوں ایک بے گناہ فلسطینی بچے کا قتل ناقابل قبول جرم ہے۔
او آئی سی کے بیان میں صہیونی جیلوں میں فلسطینی بھوک ہڑتالیوں اور بیمار قیدیوں کے معاملے میں دانستہ طبی غفلت کے مرتکب ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیاگیا اور صہیونی زندان میں علاج سے محروم رہتے ہوئے فوت ہونے والے فلسطینی اسیر سامی العمور کی شہادت کو المیہ قرار دیا۔
او آئی سی کی جانب سے بیان میں مزید کہا ہے کہ اسرائیلی حکام ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ جیلوں میں اسیران کو علاج سے محروم رکھ کر انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔