(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) خاتون کو اسرائیل کی جانب سے کالعدم قرار دی جانے والی 6فلسطینی تنظیموں میں سے ایک کے ساتھ فنڈز اکھٹا کر نے کے جرم میں گرفتار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی ریاست اسرائیل میں ایک فوجی عدالت نے گذشتہ روز جونا روئزسنچیز نامی ہسپانوی فلاحی تنظیم کی خاتون کارکن کو قابض ریاست میں کالعدم قرار دی جانے والی 6 فلسطینی تنظیموں میں سے پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں امدادی کاموں اور فنڈز جمع کر نے کی پاداش میں گرفتار کیا تھااور الزام ثابت ہونے کےبعد انہیں 13 ماہ کی قید اور 50000شیکل جرمانے کی سزا کا حکم سنا دیا گیا ہے۔
صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والی ہسپانوی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتی تھیں کہ ان فلاھی تنظیموں پر قابض ریاست کی جانب سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ قابض ریاست اسرائیل نےفلسطینیوں کے خلاف جارحانہ اقدامات کر تے ہوئے گذشتہ ماہ فلسطینی سول سوسائٹی کی چھ فلاحی تنظیموں کو دہشت گرد گروہ قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عائد کر دی تھی جس کے خلاف مقبوضہ فلسطین سمیت بین الاقوامی سطح پر احتجاج جاری ہے ۔