(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رہائی کے موقع پر جمال الطویل نے بتایا کہ دوران حراست اسے اس کے خاندان سے ملاقات پر مکمل پابندی عائد رکھی گئی تھی اور آئے دن بغیر کسی وجہ کے تشدد کیاجاتا تھا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی فوجی عدالت کی جانب سے سلوان کے رہائشی فلسطینی نوجوان جمال الطویل کو 5 ماہ بعد رہا کر دیا گیا۔
صہیونی فوج نےجمال کو پانچ ماہ قبل غیر قانونی آبادکاری کے خلاف فلسطینیوں کے ایک پر امن مظاہرے میں شرکت پر گرفتار کیا تھاتاہم حراست کےدوران قابض جیل انتظامیہ نے نوجوان پراس کے خاندان سے ملاقات پر مکمل پابندی عائد رکھی اور اسے بغیر کسی جرم کے تشدد کا نشانہ بنایا۔