(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ کے مطابق الجلیل (شمال میں) "گیتا” اور رام اللہ کے قریب "موشے زیتان‘‘ میں آتشزدگی کا واقعہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہےجبکہ تل ابیب کے قریب بھی دانستہ طورپر آگ لگائی گئی۔
اسرائیل کے عبرانی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ روزصہیونی ریاست اسرائیل میں تل ابیب کے "بین گوریون” ہوائی اڈے کے قریب "موشے زیتان” صہیونی بستی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جبکہ دوسری جانب ایک اور "گیتا” نامی صہیونی بستی جو الجلیل (شمال میں)کے نزدیک واقع ہے میں اور یہ آگ اتنے بڑے علاقے میں پھیل گئی کہ اس کے باعث بین گورین ہوائی اڈے کی پروازوں میں خلل واقع ہوا۔
رپورٹ کے مطابق میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی پولیس اور فائر سروسز کی جانب سے کی گئی ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ روز الجلیل (شمال میں) "گیتا” اور رام اللہ کے قریب "موشے زیتان‘‘ میں آتش زدگی کا واقعہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہےجبکہ تل ابیب کے قریب بھی دانستہ طورپر آگ لگائی گئی۔
واقعے کے مطابق علی الصبح فجر کے وقت ترشیحہ (1948 میں شمالی مقبوضہ فلسطین) کے قصبے کے قریب جھاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں 100 سے زائد آباد کاروں کے گھروں کو ان کے مکینوں سے خالی کرا لیا گیاتاہم ایک ہی روز کے اندر 234مقامات پر صہیونی بستیوں میں آگ بھڑک اٹھنے کے واقعات پیش آچکے ہیں۔