(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) موساد کے جن اعلیٰ عہدیداروں نے حال ہی میں استعفیٰ دیا ہے ان میں ٹیکنالوجی ڈویژن کے سربراہ، آپریشنز کے سربراہ، اور برانچ کے سربراہ شامل ہیں جو مبینہ طور پر انسداد دہشت گردی کی جنگ سے نمٹ رہے ہیں۔
ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صہیونی ریاست اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے اعلیٰ عہدیداران کے درمیان اندرونی اختلافات نے اچانک شدت اختیار کر لی ہے جس کے نتیجے میں خفیہ ایجنسی کے 3 عہدیدار جن کے رینک فوج میں میجر جنرل کےبرابر سمجھے جاتے ہیں استعٰفےدے کر ادارے سے علیحدگی اختیار کر چکے ہیں۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ان عہدیداران کے استعٰفوں کے پیچھےموساد کے سابق سربراہ یوسی کوہن کی جگہ سنبھالنے والے موساد نئے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا کا ہاتھ ہے جن کےصہیونی ریاست کے حوالے سے سخت جارحانہ اور دیگر مفاد ات کے خلاف فیصلوں پرغیر مطمعئن صورت حال کے بعد یہ استعفے دیے گئےہیں اور کہا جارہا ہے کہ ایک اور عہدیدار کی جانب سے بھی آئندہ دنوں میں مستعفیٰ ہونے کی تصدیقی خبر سامنے آنے والی ہے۔
ڈیوڈ بارنیا کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ استعفوں کا براہ راست تعلق برنیا کی طرف سے جاسوسی ایجنسی میں ذمہ داریوں کو تقسیم کرنے اور ایران سمیت دیگر ممالک کے ساتھ مزاکرات کے معاملے کو لے جانا ہے جس کے باعث اسرائیل دنیا بھر میں تنہا ہوتا جارہا ہے تاہم بارنیا کا یہ کہنا کہ ایران اور دیگر ممالک کے درمیان مذاکرات کے معاملے پر اسرائیل کو تنہا کر دیا گیا ہے اس کے باوجوداسرائیل ایران کے جوہری کام کا مقابلہ جاری رکھے گاجیسے بیانات اسرائیل کے عالمی دنیا اور خصوصا ایران کے ساتھ معاملات کو مزید پیچیدگی کی جانب لے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ موساد کے جن اعلیٰ عہدیداروں نے حال ہی میں استعفیٰ دیا ہے ان میں ٹیکنالوجی ڈویژن کے سربراہ، آپریشنز کے سربراہ، اور برانچ کے سربراہ شامل ہیں جو مبینہ طور پر انسداد دہشت گردی کی جنگ سے نمٹ رہے ہیں۔