(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی رہنما یاسر عرفات کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ یاسر عرفات کو زہر دے کر قتل کیا گیاتاہم فلسطینی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں واضح کیاگیا کہ رہنما کی موت میں صہیونی حکام کا ہاتھ شامل تھا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطین میں فلسطینی اتھارٹی کے سابق صدر مرحوم یاسر عرفات کی 17 ویں برسی کے موقع پر غرب اردن کے مختلف علاقوں الخلیل اور بیت الحم میں فلسطینیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئےگئےجس پر قابض ریاست کی صہیونی فوج نے مظاہرین پر بھاری مقدار میں آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ربر کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں برسائیں ۔
قابض فوج کی جانب سے اس جارحیت کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے جبکہ صہیونی فوجیوں نے 8 سے زائد نوجوانوں کو حراست میں لیتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
خیال رہے کہ فلسطینی رہنما یاسر عرفات کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ یاسر عرفات کو زہر دے کر قتل کیا گیاتھا جبکہ فلسطینی کمیٹی کے سربراہ جنرل توفیق الطیراوی نے بھی اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں واضح کیا تھا کہ فلسطینی انتظامیہ اور (پی ایل او) فلسطینی اتھارٹی کےرہنما کی موت میں صہیونی حکام کا ہاتھ شامل ہےتاہم ایک عرصہ گزرجانے کے باوجود قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا نہیں جاسکا ہے۔