(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تحقیقاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی سپائی ویئر کی تلاش اس وقت شروع کی گئی جب 16 اکتوبر کو فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم الحق کے عملے کے ایک رکن نے ایف ایل ڈی سے ان کے فون کے بارے میں خدشات کے حوالے سے رابطہ کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے ایف ایل ڈی کی ڈیجیٹل فرانزک تحقیقات نے ’فلسطینیوں کے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کم از کم چھ گروہوں کے فونز میں پیگاسس سپائی ویئر کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔
بین الاقوامی ڈیجیٹل تحقیقاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں کے انسانی حقوق کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کے لیے جاسوسی کا متنازع سافٹ ویئر استعمال کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فورنزک تجزیے کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ان فونز میں پیگاسس سپائی ویئر موجود تھاجس کے بعد ایف ایل ڈی کے ڈیجیٹل پروٹیکشن کوآرڈینیٹر، محمد المسقطی کی جانب سے چھ فلسطینی این جی اوز اور وویمن کمیٹیز کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ کا اہتمام کیا گیا ہے۔
ایف ایل ڈی کی اس میٹنگ میں شرکت کر نے والی تنظیموں میں الضمير، الحق، ڈیفنس فار چلڈرن فلسطین، دی یونین آف ایگریکلچرل ورک کمیٹیز، بیسان سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اور دی یونین آف فلسطین وویمن کمیٹیز کے نمائندے شامل ہونگے۔