(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کی سپریم کورٹ نے الشیخ جراح اور بیت المقدس کے فلسطینیوں پر اسرائیلی ریاست کے ساتھ سمجھوتے پر زور دیا ہے کہ وہ اس سمجھوتے کے تحت اپنی جائیدادیں اور زمین خالی کردیں۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن احمد عطون نے جاری کردہ بیان میں الشیخ جراح اور بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کیلیے سمجھوتے کی صہیونی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ہماری جنگ فلسطینی قوم اور وطن کے وجود کی جنگ ہےجس کے بعدالشیخ جراح کے فلسطینی باشندوں کو سمجھوتے کی تجویز پیش کرنا انہیں ان کے حقوق سے دست بردار کرنے کے مترادف ہے۔
احمد عطون کا کہنا تھا کہ اگر غاصب ریاست کی جانب سے اس طرح کی تجاویز اور سمجھوتوں کا سلسلہ چل پڑا تو فلسطینی قوم اپنے حقوق سے مزید محروم ہوجائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی تجویز ہماری فطری حق ، قومی اور اسلامی حق سے محروم رکھنے کی کوشش ہے۔
دوسری جانب فلسطین کے ممتاز عالم دین اور مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے بھی الشیخ جراح کے فلسطینی باشندوں پر زور دیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلی ریاست کی طرف سے پیش کردہ سمجھوتے کی تجاویز مسترد کردیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی سپریم کورٹ نے الشیخ جراح کے فلسطینی باشندوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی ریاست کے ساتھ سمجھوتا کریں اور سمجھوتے کے تحت اپنی جائیدادیں اور زمین خالی کردیں۔