(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارتی حکام دیگرنظربندکشمیریوں کو بھی پونچھ اور راجوری اضلاع میں نہ ختم ہونے والے فوجی آپریشن کے مقام پرلا کر ضیا مصطفی کی طرح جعلی مقابلوں میں شہیدکرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے جاری معلومات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا 15 روز سے جاری آپریشن بے گناہ کشمیریوں کی نسل کشی کے مذموم عزائم کے تحت تاحال جاری ہے اور مودی حکومت نظربندکشمیری نوجوانوں کو پونچھ اور راجوری اضلاع کے جنگلاتی علاقوں میں لا کر شہید کرنے کی خطرناک پالیسی پر گامزن ہے
ذرائع نے کشمیری ضلع پونچھ کے علاقے مینڈھر میں ایک جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے نوجوان ضیاءمصطفی جو جنوری 2003 سے جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظر بند تھاکی مینڈھر میں نام نہاد جھڑپ کے مقام شہادت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان کو سازش کے تحت جیل سے نکالا گیا اور اس کے قتل کو عام موت کے طور پر پیش کیا گیا جو پونچھ کے علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپ کے دوران ہوئی۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوںمیں قتل کرنے پربھارتی فوج اورپیراملٹری فورسز کے خلاف جنگی جرائم کے تحت مقدمات چلائے۔