(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی سفارتی مرحلہ یا پھر سمجھوتہ ایران کے جوہری پروگرام کو نہیں روک سکتا، اسرائیل کسی صورت بھی ایران کو جوہر ی ہتھیار حاصل کرنے نہیں دے گا۔
قابض صہیونی ریاست کے وزیرخزانہ آویگڈور لیبر مین نے اسرائیلی خبر رساں ادارے "والہ ” کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا بین الاقوامی برادری کا مسئلہ ہے لیکن سب سے پہلے ہمارا کیونکہ اسرائیل کو تباہ کرنا ایران کی قومی پالیسی ہے ۔ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سےروکنےکےلئے جو ممکن ہوا کریں گے۔
انھوں نے کہاکہ اسرائیل ایران کےساتھ کشیدہ صورتحال کا بہت باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے، ایران کے ساتھ جھڑپ ایک لمحے کی بات ہے اور یہ وقت زیادہ دور نہیں ہے.
انھوں نے 2015 میں ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے جوہری سمجھوتے کی تجدید کے لئے متوقع مذاکرات کے حوالے سے کہا ہے کہ ” کوئی بھی سفارتی مرحلہ یا پھر سمجھوتہ ایران کے جوہری پروگرام کو نہیں روک سکتا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل انتظامیہ نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی صلاحیت میں اضافے کے لئے 5 بلین اسرائیلی شیکل، تقریباً 1،53 بلین ڈالر، مالیت کا فنڈ مختص کیا ہے، یہ خطیر رقم ایران کے خلاف حملے کے لیے فوج کو تیار کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔